عشق نے برباد کر دی زندگی ہائے رے عشق
عشق نے برباد کر دی زندگی ہائے رے عشق
کم ہوئی پھر بھی نہ اس کی دل کشی ہائے رے عشق
تیرتا غم کے سمندر میں ہو جیسے کوئی شخص
اور مٹھی میں ہو اس کی ہر خوشی ہائے رے عشق
ایک دل عاشق کا ہے اور طنز کے سو تیر ہیں
پھر بھی ہونٹوں پر ہے اس کی اک ہنسی ہائے رے عشق
دھوپ خوشیوں کی ہے بے شک ہر طرف پھیلی ہوئی
آنکھ عاشق کی ہے پھر بھی شبنمی ہائے رے عشق
ہاں مجھے بھی تم سے الفت ہے یہ سننے کے لئے
اے ارونؔ اک عمر میں نے کاٹ دی ہائے رے عشق
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 567)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.