عشق نے کیسا کرشمہ کر دیا
عشق نے کیسا کرشمہ کر دیا
ہم کو مجنوں ان کو لیلی کر دیا
بات ان کو چاہنے کی تھی فقط
دنیا والوں نے تماشا کر دیا
سربلندی عشق کی مقصود تھی
ہم نے اپنی جاں کا سودا کر دیا
مفلسی جب آ گئی ایمان تک
ہم نے اپنے سر کا سودا کر دیا
جھوٹ کی بھی اپنی اک اوقات تھی
جھوٹ کو بھی اس نے رسوا کر دیا
زندگی سے معرکہ آرائی تھی
موت نے سب کھیل الٹا کر دیا
نور والوں کی ارے کیا بات ہے
گوشے گوشے میں اجالا کر دیا
سرفروشی کی تمنا نے ثمرؔ
سر ہمارا اور اونچا کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.