Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق نے کیسا کرشمہ کر دیا

ثمر بدایونی

عشق نے کیسا کرشمہ کر دیا

ثمر بدایونی

MORE BYثمر بدایونی

    عشق نے کیسا کرشمہ کر دیا

    ہم کو مجنوں ان کو لیلی کر دیا

    بات ان کو چاہنے کی تھی فقط

    دنیا والوں نے تماشا کر دیا

    سربلندی عشق کی مقصود تھی

    ہم نے اپنی جاں کا سودا کر دیا

    مفلسی جب آ گئی ایمان تک

    ہم نے اپنے سر کا سودا کر دیا

    جھوٹ کی بھی اپنی اک اوقات تھی

    جھوٹ کو بھی اس نے رسوا کر دیا

    زندگی سے معرکہ آرائی تھی

    موت نے سب کھیل الٹا کر دیا

    نور والوں کی ارے کیا بات ہے

    گوشے گوشے میں اجالا کر دیا

    سرفروشی کی تمنا نے ثمرؔ

    سر ہمارا اور اونچا کر دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے