Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق نے تیرے نہ جانے کیا تماشا کر دیا

عزیز مراد آبادی

عشق نے تیرے نہ جانے کیا تماشا کر دیا

عزیز مراد آبادی

MORE BYعزیز مراد آبادی

    عشق نے تیرے نہ جانے کیا تماشا کر دیا

    ایک قطرہ تھا میں لیکن مجھ کو دریا کر دیا

    جب جنوں میرا بڑھا تو اس نے ایسا کر دیا

    ان کو شرمندہ کیا اور مجھ کو رسوا کر دیا

    عشق میرا چھپ نہیں سکتا چھپانے سے مرے

    آنسوؤں نے خوب بہہ کر اس کو افشا کر دیا

    ایک جلوہ جو کبھی تو نے دکھایا تھا مجھے

    تیرے اس جلوے ہی نے محو تماشا کر دیا

    کونسی تھی وہ خطا جس کی مجھے دی یہ سزا

    بزم سے تو نے اٹھا کر مجھ کو رسوا کر دیا

    اب تلاش چارہ گر میں کیوں کروں اور کس لئے

    درد نے اب تو مرا خود ہی مداوا کر دیا

    کیا ضرورت ہے چھپانے کی مرے قاتل کو اب

    خون نے اس کو زباں سے آشکارہ کر دیا

    میں بہت ممنون احساں ہوں عزیزؔ اس عشق کا

    جس نے میرے قلب کو حسن مجلیٰ کر دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے