عشق اوڑھا عشق پہنا عشق کو مذہب کیا
عشق اوڑھا عشق پہنا عشق کو مذہب کیا
کام کچھ اس کے علاوہ عاشقوں نے کب کیا
پہلے پہلے پیار کی پہلی خطا کا ارتکاب
پوچھئے مت کب کیا بس جب کیا سو تب کیا
کچھ نہیں رکھتی معانی کامیابی دہر کی
سرخ روئی اس نے پائی جس نے راضی رب کیا
وہ بھی دن تھے جب مری چاہت کو پانے کے لئے
اک مداری کی طرح اس نے ہر اک کرتب کیا
ناچنا کب ہم کو آیا زندگی کے تال پر
کام جو کچھ بھی کیا ہم نے وہی بے ڈھب کیا
نوک شمشیر علی نے کر دیا قصہ تمام
وقت نے جب بالمقابل لا کھڑا مرحب کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.