عشق پاگل پن میں سنجیدہ نہ ہو جائے کہیں
عشق پاگل پن میں سنجیدہ نہ ہو جائے کہیں
مجھ کو ڈر ہے تو میرے جیسا نہ ہو جائے کہیں
فصل گل میں ہے شجر کو فکر نے تنہا کیا
فصل گل کے باد وہ تنہا نہ ہو جائے کہیں
تتلیوں سے ہم ریا کاری گلوں کی کہہ تو دیں
ڈر یہی ہے شوخ پھر سادہ نہ ہو جائے کہیں
ہم مداوا اپنے غم کا اس لئے کرتے نہیں
خود مسیحا ہونے کا دعویٰ نہ ہو جائے کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.