عشق پہلے تو حسیں منظر میں لاتا ہے ہمیں
عشق پہلے تو حسیں منظر میں لاتا ہے ہمیں
باد میں بے حد گھنے جنگل دکھاتا ہے ہمیں
سکھ بہت جلدی اٹھا دیتا ہے اپنے پاس سے
دیر تک محفل میں اپنی دکھ بٹھاتا ہے ہمیں
وہ خدا ہے جو سزا دیتا ہے کر کے در بدر
اور وہ بھی ہے خدا جو در دکھاتا ہے ہمیں
جس نے سیکھی ہیں ہمیں سے شعر کی باریکیاں
اب غزل کہنے کا نسخہ وہ بتاتا ہے ہمیں
جب بھی اونچا قد لگے تو آسماں کو دیکھنا
آدمی بونا ہے کتنا یہ بتاتا ہے ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.