Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق روٹھا ہے کبھی حسن سے بد ظن ہو کر

جیا لعل دت رفیق

عشق روٹھا ہے کبھی حسن سے بد ظن ہو کر

جیا لعل دت رفیق

MORE BYجیا لعل دت رفیق

    عشق روٹھا ہے کبھی حسن سے بد ظن ہو کر

    داغ دل اور بھڑک اٹھتے ہیں روشن ہو کر

    دیر میں بھی ہے وہی اور حرم میں بھی وہی

    بیر کیوں شیخ سے ہے تجھ کو برہمن ہو کر

    گھپ اندھیروں میں ہوئے مجھ سے گنہ جو سرزد

    سامنے آ کھڑے ہیں وہ مرے درپن ہو کر

    صدمے جو تیری جفاؤں کے ابھر آئے ہیں

    دل میں وہ آج چمک اٹھے ہیں روشن ہو کر

    اب تو جینا بھی ہے دشوار غم فرقت میں

    مجھ کو دل بھی نہ نظر آیا نشیمن ہو کر

    بد نصیبی کی کوئی حد بھی ہوا کرتی ہے

    بن گیا کنج قفس دشت کا دامن ہو کر

    آسمانوں میں جو منڈلاتی نظر آتی ہیں

    بجلیاں اتریں گی وہ برق نشیمن ہو کر

    میں نے دشمن کو کبھی سمجھا نہ دشمن لیکن

    آپ تو اور حسیں بن گئے دشمن ہو کر

    ڈھونڈ آیا ہوں میں ہر قریہ و ہر شہر رفیقؔ

    کوئی وادی نہ ملی وادیٔ ایمن ہو کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے