عشق سے بچ کے کدھر جائیں گے ہم
عشق سے بچ کے کدھر جائیں گے ہم
ہے یہ موجود جدھر جائیں گے ہم
تن کے بس رکھئے قبضہ پر ہاتھ
دیکھیے مفت میں ڈر جائیں گے ہم
تیری دہلیز پر اپنے سر کو
ایک دن کاٹ کے دھر جائیں گے ہم
وہ یہ کہتے ہیں نہ دے دل ہم کو
دیکھ لیتے ہی مکر جائیں گے ہم
منع کرتے ہو عبث یارو آج
اس کے گھر جائیں گے پر جائیں گے ہم
دل کی لینی ہے خبر ہم کو ضرور
آج تو پھر بھی ادھر جائیں گے ہم
دم کہیں لیں گے نہ پھر تا بہ عدم
تیرے کوچہ سے اگر جائیں گے ہم
تو نہ گزرے گا جفا سے ظالم
جان سے اپنی گزر جائیں گے ہم
زیست باقی ہے تو اپنا رنگیںؔ
نام اس عشق میں کر جائیں گے ہم
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 70)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.