Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق سے عشق کے انجام کی باتیں ہوں گی

نور محمد نور

عشق سے عشق کے انجام کی باتیں ہوں گی

نور محمد نور

MORE BYنور محمد نور

    عشق سے عشق کے انجام کی باتیں ہوں گی

    صبح تک آپ کی پھر شام سے باتیں ہوں گی

    دور منزل ہے ہوائیں بھی مخالف سی ہیں

    دو گھڑی بیٹھو تو آرام سے باتیں ہوں گی

    جس طرح ہوتی ہے رندوں کی خرابات سے بات

    اس طرح گردش ایام سے باتیں ہوں گی

    ساقیا اب تو عنایت کی نظر ہو جائے

    کب تلک مجھ سے تہی جام کی باتیں ہوں گی

    ناز کرتے ہیں اگر اپنے خد و خال پہ یہ

    آپ کے حسن کی اصنام سے باتیں ہوں گی

    انقلاب آئے تو پھر ہمت مرداں کی قسم

    وقت کی وقت کے احکام سے باتیں ہوں گی

    آؤ کچھ حوصلۂ دل سے بھی لیں کام اے نورؔ

    کب تک اب حسرت ناکام سے باتیں ہوں گی

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 242)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے