Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق تاروں سے نہ مہتاب سے دل داری کی

لکی فاروقی حسرت

عشق تاروں سے نہ مہتاب سے دل داری کی

لکی فاروقی حسرت

MORE BYلکی فاروقی حسرت

    عشق تاروں سے نہ مہتاب سے دل داری کی

    رات نے دھوپ کے بستر پہ سیہ کاری کی

    میں وہ دہقان جنوں خیز ہوں جس نے اپنے

    جسم کے کھیت میں زخموں کی شجرکاری کی

    مدتوں لٹکی رہی موم کی زنجیر سے لاش

    برف کے سوکھے ہوئے پیڑ پہ چنگاری کی

    چند سانسوں کے لئے اپنا مداوا کر کے

    تو نے امراض خداداد سے غداری کی

    کچھ تغیر کی یہ راتیں بھی بہت لمبی ہیں

    کچھ مری قوم کو عادت نہیں بیداری کی

    سوئی کے چھید سے ہاتھی کا گزر ممکن ہے

    اسے کہتے ہیں تخیل کی بہت باریکی

    تم نے لفظوں کی نمائش پہ فقط دھیان دیا

    میں نے کاغذ کے حسیں جسم پہ گل کاری کی

    روح پر عطر لگا کے مرے پاس آیا کر

    تیرے کردار سے بو آتی ہے مکاری کی

    بزم دانش میں نہ منہ کھولنا اپنا حسرتؔ

    تجھ سے امید نہیں مجھ کو سمجھ داری کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے