عشق تو دور عبادت نہیں کرنے دیتے
دکھ بزرگوں کی بھی عزت نہیں کرنے دیتے
ایسا جادو بھرا لہجہ ہے کہ اس کے وعدے
ہم سے باغی کو بغاوت نہیں کرنے دیتے
پھول کلراٹھی زمینوں میں کہاں کھلتے ہیں
رنج بچوں کو شرارت نہیں کرنے دیتے
اب کسی بات پہ لڑتے ہی نہیں ہیں تم سے
تیرے لہجے ہی شکایت نہیں کرنے دیتے
غول کے غول مرے صحن میں آ بیٹھتے ہیں
یہ پرندے مجھے ہجرت نہیں کرنے دیتے
مرشدی ایک نظر دید کے ماروں کی طرف
جن کو حالات زیارت نہیں کرنے دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.