عشق وہ مشک ہے جو لاکھ چھپائے نہ چھپے
عشق وہ مشک ہے جو لاکھ چھپائے نہ چھپے
داغ ہم سے بھی محبت کے لگائے نہ چھپے
جلوہ گر جیسے پس ابر مہ کامل ہو
رخ زیبا وہ ستم گر نہ دکھائے نہ چھپے
حسن کو ہوش ربا نیم حجابی نے کیا
وہ کبھی صاف مرے سامنے آئے نہ چھپے
بے وفائی سے وہ اپنی رہے منکر لیکن
ان کی آنکھوں میں بسے عکس پرائے نہ چھپے
سی لیا چاک دہن راز چھپانے کو مگر
اشک آنکھوں نے مسلسل جو بہائے نہ چھپے
شب تاریک نے رکھا تھا بھرم کتنوں کا
جب لگی آگ اجالا ہوا سائے نہ چھپے
خوف رسوائی رہا خواہش قربت بھی حقیرؔ
ہم ملا ان سے نگاہوں کو نہ پائے نہ چھپے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.