دور بستی سے کسی شام کے ہنگام کہیں
دور بستی سے کسی شام کے ہنگام کہیں
چل کہ پھر جشن منائیں دل ناکام کہیں
اب بھی کچھ زرد دوپٹے سے جھمک اٹھتے ہیں
کنج میں دور درختوں کے سر شام کہیں
دل نگر ہے کسی اجڑی ہوئی شہزادی کا
سبزہ زار ایک لہکتا ہے سر بام کہیں
کس کو معلوم ہوئی کون سی آیت منسوخ
یاد اتری تھی تری صورت الہام کہیں
پھر سے وہ گرمیٔ انفاس کہاں سے لائیں
لوٹ بھی آئیں اگر وہ سحر و شام کہیں
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 94)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.