آبادی آبادی گہرا سناٹا
آبادی آبادی گہرا سناٹا
ہر سُو میرے دل کے جیسا سناٹا
پنکھ پکھیرو ڈالی ڈالی چہک رہے ہیں
آدمی کے حصے میں ایسا سناٹا
گلیوں گلیوں دھول اڑاتی تنہائی
آنگن آنگن شور مچاتا سناٹا
انجانی دیوار کھڑی ہے ہر گھر میں
اندر بیٹھا ہے ان دیکھا سناٹا
خاموشی كا قفل پڑا دروازوں میں
اور کھڑکی میں سہما سہما سناٹا
دروازے پر جانے کس نے دستک دی
دستک سن کر باہر نکلا سناٹا
اک دوجے کو چھوتے بھی ڈر لگتا ہے
ساتھ کھڑا ہے خوف میں لپٹا سناٹا
دھرتی نے اک چادر اوڑھی صاف سفید
اور سرہانے بیٹھ کے رویا سناٹا
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 98)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.