پانی میں چھپ چھیا کرتی شور مچاتی شام
پانی میں چھپ چھیا کرتی شور مچاتی شام
جیسے مجھ میں ٹھہر گئی ہے جل برساتی شام
گیلی لکڑی جیسا جیون دھواں دھواں سے خواب
ساون جیسے دھوپ چھانو دن آگ جلاتی شام
تنہائی کی شال میں لپٹے اونچے اونچے گھر
اور گلی میں ننگے پاؤں اودھم مچاتی شام
ننگے پیروں کاجل ٹیکہ تن پر پھٹی قمیص
تیز ہوا سے لڑتے بھڑتے جشن مناتی شام
امیدیں ٹوٹے پھوٹے طاقوں میں ہنستے پھول
خواہش سونی درگاہوں میں دیے جلاتی شام
ریل کی پٹری جیسی یادیں الجھے سلجھے رستے
آدھی کھلی ہوئی کھڑکی سے ہاتھ ہلاتی شام
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 77)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.