Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب آنکھوں سے ہاتھوں سے پھول اور چراغ اور دعا لے گئے

عشرت آفریں

خواب آنکھوں سے ہاتھوں سے پھول اور چراغ اور دعا لے گئے

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    خواب آنکھوں سے ہاتھوں سے پھول اور چراغ اور دعا لے گئے

    اب کے یہ سنگ زن چھین کر ہی مرا آئنہ لے گئے

    موج خوں ناب جب سر سے اونچی ہوئی اس طرح بھی ہوا

    شہریاروں کی دستار خاشاک مل کر بہا لے گئے

    یاں کتاب محبت تو بس طاق میں جوں کی توں رہ گئی

    اصل اوراق جو تھے وہ دشمن ہمارے اڑا لے گئے

    جس خزانے پہ ساحل سمندر سے اس درجہ ناراض تھا

    شب کے قزاق آئے اور آ کر وہ دولت اُٹھا لے گئے

    شعر پیغمبروں کی طرح سے اترتے ہیں اب بھی مگر

    میرے کذب و ریا دست تخلیق سے معجزہ لے گئے

    اک تواتر سے بارش زمیں کو مسلسل بھگوتی تو ہے

    میرے اعمال آب و نمک سے مگر ذائقہ لے گئے

    اول اہل قبیلہ نے پرچم بنایا اسے اور پھر

    پیش دشمن بھی تاوان میں صرف میری ردا لے گئے

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 80)
    • Author : عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے