Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بظاہر ٹوٹ کر بکھرے نہیں ہیں

عشرت آفریں

بظاہر ٹوٹ کر بکھرے نہیں ہیں

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    بظاہر ٹوٹ کر بکھرے نہیں ہیں

    مگر ہم اب وہ پہلے سے نہیں ہیں

    وہی بے چین رکھتے ہیں زیادہ

    ابھی تک حرف جو لکھے نہیں ہیں

    ہے مٹی سے جڑے رہنا ضروری

    خلا میں پھول تو کھلتے نہیں ہیں

    لڑائی لڑ رہے ہیں زندگی سے

    تھکے تو ہیں مگر ہارے نہیں ہیں

    یہ دریا خشک ہے ایسا نہیں بس

    کسی کے سامنے روتے نہیں ہیں

    سمجھ میں آ گئی جس روز دنیا

    اسی دن سے تو دنیا کے نہیں ہیں

    کہ بے ترتیب بھی رہنے دیا کر

    یہ گھر ہیں آئنہ خانے نہیں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 89)
    • Author : عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے