اپنی چادر کو پرچم کر سکتی ہے
اپنی چادر کو پرچم کر سکتی ہے
عورت اک تاریخ رقم کر سکتی ہے
ایوانوں سے نکل سکے تو یہ آواز
اک عالم درہم برہم کر سکتی ہے
چار دواری میں پابند اکیلی سوچ
ڈرو کہ قاتل کو محرم کر سکتی ہے
زندہ دفنائی گئی عورت کی اک چیخ
خاموشی کے ہاتھ قلم کر سکتی ہے
وہ جو بیاہی گئی کلام پاک کے ساتھ
لکھنے کو پوریں تو قلم کر سکتی ہے
گہری کالی رات میں ایک دیے کی لو
تاریکی كا دکھ تو کم کر سکتی ہے
بچوں کی ننھی منی میٹھی مسکان
جینے كا سامان بہم کر سکتی ہے
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 90)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.