Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشرت نے تمناؤں کو بازار کیا ہے

منتظر قائمی

عشرت نے تمناؤں کو بازار کیا ہے

منتظر قائمی

MORE BYمنتظر قائمی

    عشرت نے تمناؤں کو بازار کیا ہے

    مجبوری نے ہر شے کو خریدار کیا ہے

    ڈر تھا کہ کہیں میں بھی نہ بن جاؤں فرشتہ

    یہ سوچ کے اپنے کو گنہ گار کیا ہے

    ملنے کو ضرور آئیں گے اک روز در و بام

    مجھ کو اسی امید نے دیوار کیا ہے

    خوش رنگ پرندے تو نہیں کرتے بسیرا

    اک پیڑ نے شاخوں کو خبردار کیا ہے

    لفظوں میں اتر آئی ہے سازش کی سیاہی

    اس عہد نے افواہوں کو اخبار کیا ہے

    تعمیر میں آتی ہے نظر خون کی لالی

    لوگوں نے کسے خواب کا معمار کیا ہے

    یہ بات اترتی نہیں سورج کے گلے سے

    تاریکی نے جگنو سے بہت پیار کیا ہے

    چنگاریاں دامن میں بھرے ایک دئے نے

    بے سمت ہواؤں کو گرفتار کیا ہے

    پھر شام کی شاخوں پہ ہیں یادوں کے بسیرے

    پھر اس نے مری رات کو گلزار کیا ہے

    پھر ہے دل ناداں کو کسی غم کی ضرورت

    خوشیوں نے تو جیسے مجھے بیمار کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے