Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی باعث زمانہ ہو گیا ہے اس کو گھر بیٹھے

شہزاد احمد

اسی باعث زمانہ ہو گیا ہے اس کو گھر بیٹھے

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    اسی باعث زمانہ ہو گیا ہے اس کو گھر بیٹھے

    وہ ڈرتی ہے کہیں کوئی محبت ہی نہ کر بیٹھے

    ہمارا جرم یہ ہے ہم نے کیوں انصاف چاہا تھا

    ہمارا فیصلہ کرنے کئی بیداد گر بیٹھے

    کہاں تک خانۂ دل اب میں تیری خیر مانوں گا

    ذرا سیلاب آیا اور ترے دیوار و در بیٹھے

    میسر پھر نہ ہوگا چلچلاتی دھوپ میں چلنا

    یہیں کے ہو رہوگے سائے میں اک پل اگر بیٹھے

    بہت گھوما پھرا تو پھر بھی خالی ہے ترا کاسہ

    ادھر تو دولت دل ہاتھ آئی ہم کو گھر بیٹھے

    اڑا کر لے گئی دنیا ہمیں کن کن جھمیلوں میں

    نہ پھر فرصت ملی ہم کو نہ پھر ہم عمر بھر بیٹھے

    فضا میں گرد کے ذروں کی صورت ہم معلق ہیں

    نہ اڑنے کی تمنا کی نہ فرش خاک پر بیٹھے

    اڑی ہے خاک یادوں کی امیدوں کی ارادوں کی

    یہ مٹی تھی کہ بجھتی راکھ پر ہم پاؤں دھر بیٹھے

    پلٹ کر جب بھی دیکھا خاک کی چادر نظر آئی

    نہ گرد راہ بیٹھی ہے نہ میرے ہم سفر بیٹھے

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 576)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے