اسی دنیا کے اسی دور کے ہیں
اسی دنیا کے اسی دور کے ہیں
ہم تو دلی میں بھی بجنور کے ہیں
آپ انعام کسی اور کو دیں
ہم نمک خوار کسی اور کے ہیں
سرسری طور سے مت لو ہم کو
ہم ذرا فکر ذرا غور کے ہیں
کچھ طریقے بھی پرانے ہیں مرے
کچھ مسائل بھی نئے دور کے ہیں
کوئی امید نہ رکھنا ہم سے
اب تو ہم یوں بھی کسی اور کے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.