اسی خیال سے ترک ان کی چاہ کر نہ سکے
اسی خیال سے ترک ان کی چاہ کر نہ سکے
کہیں گے لوگ کہ دو دن نباہ کر نہ سکے
ہمیں جو دیکھ لیا جھک گئی حیا سے آنکھ
ادھر ادھر سر محفل نگاہ کر نہ سکے
خدا کے سامنے آیا کچھ اس ادا سے وہ شوخ
کہ منہ سے اف بھی ذرا داد خواہ کر نہ سکے
ترے کرم کا بھروسا ہی زاہدوں کو نہیں
اسی لیے تو یہ کھل کر نگاہ کر نہ سکے
رہا یہ پاس ہمیں آپ کی نزاکت کا
کہ دل کا خون ہوا منہ سے آہ کر نہ سکے
تمہیں حفیظؔ سے نفرت ہے تو یہ فکر ہے کیوں
کسی حسین سے وہ رسم و راہ کر نہ سکے
- کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-283 Page Number-235)
- Author : Tufail Ahmad Ansari
- مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.