اسی لیے میں مخاطب ہوں اس زمانے سے
اسی لیے میں مخاطب ہوں اس زمانے سے
سخن کی ریت چلی ہے مرے گھرانے سے
خرید لائے ہو چادر نمازیں چھوٹی ہیں
بھلا ملے گا خدا کیا اسے چڑھانے سے
گناہ کرنا ہے مجھ کو حلال رزق سے اب
مجھے شراب ہے پینی شراب خانے سے
وہی ہے آگ جو تم نے لگائی تھی دل میں
بھلا وہ کیسے بجھے گی مرے بجھانے سے
نماز پڑھ کے میں آیا شراب لائی جائے
ثواب ملتا ہے پیاسے کو مے پلانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.