Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی لیے تجھے دیتا ہوں داد نفرت کی

محمد مبشر میو

اسی لیے تجھے دیتا ہوں داد نفرت کی

محمد مبشر میو

MORE BYمحمد مبشر میو

    اسی لیے تجھے دیتا ہوں داد نفرت کی

    کہ تو نے عشق سے پر اعتماد نفرت کی

    کوئی نہ دل سے کسی کو نکال کر پھینکے

    کبھی نہ پوری ہو مولا مراد نفرت کی

    کبھی کبھی وہ مجھے پیار اتنا دیتا تھا

    کبھی کبھی بہت آتی تھی یاد نفرت کی

    گلاب سوکھ گئے ہیں ہوئے ہیں خار ہرے

    ہوس نے پیار میں ڈالی ہے کھاد نفرت کی

    یہ دوست برسر پیکار ہونے لگ گئے ہیں

    تو وجہ بننے لگی ہے فساد نفرت کی

    اس ایک شخص کو چاہوں گا تا دم آخر

    وہ جس نے مجھ سے محبت کے بعد نفرت کی

    نہ کوئی تیر نہ سازش نہ تہمتیں نہ حسد

    کسی نے مجھ سے بڑی بے‌ سواد نفرت کی

    کہ اس کا درد محبت کے دکھ سے تھوڑا ہے

    یہ بات اچھی ہے اس نا مراد نفرت کی

    میں اس لیے بھی محبت سے باز آ گیا تھا

    کہ اس کے شہر میں ملتی تھی داد نفرت کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے