اسی معمول روز و شب میں جی کا دوسرا ہونا
اسی معمول روز و شب میں جی کا دوسرا ہونا
حوادث کے تسلسل میں ذرا سا کچھ نیا ہونا
ہمیں تو دل کو بہلانا پڑا حیلے حوالے سے
تمہیں کیسا لگا بستی کا بے صوت و صدا ہونا
صنم بنتے ہیں پتھر جب الگ ہوتے ہیں ٹکرا کر
عجب کار عبث مٹی کا مٹی سے جدا ہونا
مگر پھر زندگی بھر بندگی دنیا کی ہے ورنہ
کسے اچھا نہیں لگتا ہے تھوڑا سا خدا ہونا
مٹانا نقش اس کے باغ کی کہنہ فصیلوں سے
ہرے پتوں پہ اس کے نام نامی کا لکھا ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.