Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوئے ہیں

ضیاء مذکور

اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوئے ہیں

ضیاء مذکور

MORE BYضیاء مذکور

    اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوئے ہیں

    کہ ہم چھڑی کا سہارا لے کر کھڑے ہوئے ہیں

    یہاں سے جانے کی جلدی کس کو ہے تم بتاؤ

    کہ سوٹ کیسوں میں کپڑے کس نے رکھے ہوئے ہیں

    کرا تو لوں گا علاقہ خالی میں لڑ جھگڑ کر

    مگر جو اس نے دلوں پہ قبضے کیے ہوئے ہیں

    وہ خود پرندوں کا دانہ لینے گیا ہوا ہے

    اور اس کے بیٹے شکار کرنے گئے ہوئے ہیں

    تمہارے دل میں کھلی دکانوں سے لگ رہا ہے

    یہ گھر یہاں پر بہت پرانے بنے ہوئے ہیں

    میں کیسے باور کراؤں جا کر یہ روشنی کو

    کہ ان چراغوں پہ میرے پیسے لگے ہوئے ہیں

    تمہاری دنیا میں کتنا مشکل ہے بچ کے چلنا

    قدم قدم پر تو آستانے بنے ہوئے ہیں

    تم ان کو چاہو تو چھوڑ سکتے ہو راستے میں

    یہ لوگ ویسے بھی زندگی سے کٹے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے