اسی سبب سے خزاں ہم کو ناگوار نہیں
اسی سبب سے خزاں ہم کو ناگوار نہیں
بہار بھی تو ہمارے لئے بہار نہیں
ہوس کی دھوپ میں تپتے ہیں غنچۂ نورس
چمن میں کوئی شجر آج سایہ دار نہیں
نہ جانے کیا ہوئے ہمراہیان منزل شوق
ہماری حد نظر تک کوئی غبار نہیں
جنون عشق کے انجام کی خبر کیا ہو
ابھی تو اپنا گریباں بھی تار تار نہیں
خلوص اٹھ گیا کچھ اس طرح زمانے سے
کہ جن پہ ناز تھا اب وہ بھی غم گسار نہیں
یہ درد و رنج الم کم ہیں کیا قیامت سے
ہمیں مزید قیامت کا انتظار نہیں
ہمیں تو آج ہی آزاد کر دے اے صیاد
کہ اب ہمیں ترے وعدوں پہ اعتبار نہیں
گزار لیں گے یوں ہی اپنی زندگی صابرؔ
کسی کے لطف و کرم پر ہی انحصار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.