اسی سبب سے تو ہم لوگ پیش و پس میں ہیں
اسی سبب سے تو ہم لوگ پیش و پس میں ہیں
اسی سے بیر بھی ہے اور اسی کے بس میں ہیں
قفس میں تھے تو گماں تھا کھلی فضاؤں کا
کھلی فضا میں یہ احساس ہم قفس میں ہیں
یہ اور بات کہ ہم فائدہ اٹھا نہ سکیں
کچھ ایسے لوگ ہماری بھی دسترس میں ہیں
ہر ایک شہر کی کایا پلٹ گئی لیکن
ہر ایک شہر میں باقی پرانی رسمیں ہیں
حقیقتوں سے نگاہیں ملائیے اقبالؔ
سنا ہے آپ تو چالیسویں برس میں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.