Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی صورت سے تسکین دل ناشاد کرتے ہیں

عارف نقشبندی

اسی صورت سے تسکین دل ناشاد کرتے ہیں

عارف نقشبندی

MORE BYعارف نقشبندی

    اسی صورت سے تسکین دل ناشاد کرتے ہیں

    ابھی تک یاد آتے ہو ابھی تک یاد کرتے ہیں

    تباہی پر ہماری شکوۂ صیاد کرتے ہیں

    چمن میں ہیں کچھ ایسے بھی جو ہم کو یاد کرتے ہیں

    محبت نام ہے اس کا تعلق نام ہے اس کا

    نہ ہم آزاد ہوتے ہیں نہ وہ آزاد کرتے ہیں

    وفا کا نام جب اٹھ جائے گا بے درد دنیا سے

    وہ روئیں گے بہت ہم کو جو اب برباد کرتے ہیں

    زمانہ سے نرالا ہے کرم صیاد و گلچیں کا

    جلا کر آشیاں کہتے ہیں اب آزاد کرتے ہیں

    قفس ہی اب نشیمن ہے قفس ہی صحن‌ گلشن ہے

    اسیروں سے کہو کیوں منت صیاد کرتے ہیں

    سمجھ رکھا ہے بازیچہ انہوں نے دل کی دنیا کو

    کبھی آباد کرتے ہیں کبھی برباد کرتے ہیں

    کبھی اپنا سمجھ کر جن کو سینے سے لگایا تھا

    عجب عالم ہے عارفؔ وہ ہمیں برباد کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Lamhon Ki Dhadkanen (Pg. 103)
    • Author : Mohammad Usmaan Arif
    • مطبع : Bedil Academy,Rajisthan (1985)
    • اشاعت : 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے