Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسم پڑھا اور جسم سے اٹھ کر عشق اٹھایا

احمد فرید

اسم پڑھا اور جسم سے اٹھ کر عشق اٹھایا

احمد فرید

MORE BYاحمد فرید

    اسم پڑھا اور جسم سے اٹھ کر عشق اٹھایا

    دل درویش نے مست قلندر عشق اٹھایا

    فرش پہ عرش کے بعد مکرر عشق اٹھایا

    روح نے اب کے جسم کے اندر عشق اٹھایا

    شاعر صوفی فلسفہ دان ولی پیغمبر

    سب نے اپنے ظرف برابر عشق اٹھایا

    نیند سے جاگے سر پر دنیا داری ڈھوئی

    آنکھ لگی اور خواب کے اندر عشق اٹھایا

    اس کو عشق خود آپ اٹھا کر لے گیا آگے

    جس نے ہمت کی اور بڑھ کر عشق اٹھایا

    سچا جھوٹا خام حقیقی اور مجازی

    لیکن ہم نے سب سے بہتر عشق اٹھایا

    جس دن سب اپنے ہاتھوں میں نامے لائے

    ہم نے تو اس دن بھی سر پر عشق اٹھایا

    حضرت قیس نے خود آ کر گٹھڑی اٹھوائی

    میں نے جب اپنے کاندھوں پر عشق اٹھایا

    ایک بدن دو جسم ہوا تھا جس خواہش پر

    اس خواہش نے پیکر پیکر عشق اٹھایا

    یہ دیوانگی دیوانے پن سے نہیں آئی

    ہم نے احمدؔ سوچ سمجھ کر عشق اٹھایا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے