اتنا بڑا تو ہو مرا دالان کم سے کم
اتنا بڑا تو ہو مرا دالان کم سے کم
دو چار دن تو رک سکیں مہمان کم سے کم
سب سے کہیں گے نسل ہیں ہم میرؔ و فیضؔ کی
گھر میں رکھیں گے ایک دو دیوان کم سے کم
اس واسطے بھی اب کے کیا عشق ساتواں
اک بار تو ہو فتح یہ میدان کم سے کم
پرچم بغاوتوں کا ہے کیوں سب کے ہاتھ میں
کچھ تو بتاؤ وقت کے سلطان کم سے کم
ان حادثوں نے عمر کو آدھا کیا عبیدؔ
سو سال ورنہ جیتا تھا انسان کم سے کم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.