اتنا بھی اے خدا مجھے مشہور تو نہ کر
اتنا بھی اے خدا مجھے مشہور تو نہ کر
میں بھول جاؤں تجھ کو بھی مغرور تو نہ کر
میں تجھ سے دوریوں کی طلب گار ہوں مگر
یہ التجا بھی ہے کہ مجھے دور تو نہ کر
وہ روشنی ہی کیا جو بصارت کو چھین لے
آنکھوں کو اے خدا مری بے نور تو نہ کر
دنیا کے سامنے کبھی پھیلاؤں اپنے ہاتھ
پروردگار اتنا بھی مجبور تو نہ کر
طالب رہوں میں علم کی تا عمر تا حیات
دل میں یہ جو طلب ہے اسے دور تو نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.