اتنا بھی نہ ساقی ہوش رہا پی کر یہ ہمیں مے خانہ تھا
اتنا بھی نہ ساقی ہوش رہا پی کر یہ ہمیں مے خانہ تھا
گردش میں ہماری قسمت تھی چکر میں ترا پیمانہ تھا
محروم تھا سوز الفت سے جل جانے سے بیگانہ تھا
فانوس کے اندر شمع رہی باہر باہر پروانہ تھا
مے خانہ سے ہم رخصت جو ہوئے تو اور ہی کچھ مے خانہ تھا
اک کونے میں خم رکھا تھا اک گوشے میں پیمانہ تھا
ہوں رنگ محبت سے واقف ہوں سوز محبت سے واقف
گلزار میں بلبل میں تھا کبھی محفل میں کبھی پروانہ تھا
دامن میں جو چن کر رکھتا تھا سب جیب و گریباں کے ٹکڑے
ہشیار وہی دیوانہ تھا دیوانہ وہ کب دیوانہ تھا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 126)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.