اتنا ہی پیار دیجیے جتنے میں جی لگے
اتنا ہی پیار دیجیے جتنے میں جی لگے
حد سے زیادہ روشنی بھی تیرگی لگے
یہ کہہ کے دشمنوں کو تسلی میں دے رہا
جس دن بھی مجھ کو ہائے لگے آپ کی لگے
میری نظر کا پھیر ہے یا واقعی حبیب
ہر ایک شکل آج مجھے دوسری لگے
دو چار دن کی اور ہے یہ جانتے ہوئے
کچھ دن سے مجھ کو زیست مری دائمی لگے
کچھ اور کرنا لکڑیوں کو مشتعل رقیب
گر لاش میرے عشق کی کچھ ادھ جلی لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.