Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتنا ہی سہارا دل ناکام بہت ہے

سعید شہیدی

اتنا ہی سہارا دل ناکام بہت ہے

سعید شہیدی

MORE BYسعید شہیدی

    اتنا ہی سہارا دل ناکام بہت ہے

    اب ان کا تصور ہی سر شام بہت ہے

    اب کوئی ضرورت ہے دوا کی نہ دعا کی

    جس حال میں ہوں میں مجھے آرام بہت ہے

    گریہ سے ہے آغاز عمل بزم جہاں میں

    انسان کو اندیشۂ انجام بہت ہے

    کم ظرف ہیں کرتے ہیں جو پینے سے تکلف

    ساقی مجھے یہ درد تہ جام بہت ہے

    ابھری نہیں دل میں کبھی امید کرم بھی

    تیرا یہ کرم گردش ایام بہت ہے

    میں نام نہ لوں گا کبھی فریاد و فغاں کا

    جیتا ہوں محبت میں یہی کام بہت ہے

    ہم جاتے ہیں پیاسے ترے مے خانہ سے ساقی

    سنتے تو یہ تھے تیرا کرم عام بہت ہے

    احباب کریں اب نہ سعیدؔ اس میں اضافہ

    دشمن سے جو ملتا ہے وہ انعام بہت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے