اتنا ہوا زمیں پہ ہویدا کیا مجھے
اور اس کے بعد بھیڑ میں تنہا کیا مجھے
میں معتبر کسے کہوں نا معتبر کسے
ہر شخص نے ہی شہر میں سجدہ کیا مجھے
تخلیق کر کے خلد بریں کے لئے مری
خالق نے پہلے زینت دنیا کیا مجھے
میرا قصور حکم عدولی مگر سزا
بے دخل دیں سے راندۂ عقبیٰ کیا مجھے
ترسیل ذات میں وہ تنفس وہ تسلسل
پہلے شہود کن کیا پھر لا کیا مجھے
دینی اگر تھیں ساری فقیرانہ خلعتیں
کیوں پیالہ دے کے تم نے شکیبا کیا مجھے
مجھ کو سمندروں میں سمانے سے بیر تھا
قطرے سے جان بوجھ کے دریا کیا مجھے
تیرے حضور سیس جھکانے کی دیر تھی
حیراں ہوں برکتوں سے یہ کیا کیا کیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.