اتنا کرم کہ عزم رہے حوصلہ رہے
اس دل کے ساتھ درد کا رشتہ سدا رہے
اپنی انا کے ساتھ جیے کج ادا رہے
اب اس کا کیا ملال کہ بے دست و پا رہے
خود ساختہ خداؤں کا مجھ کو نہیں ہے خوف
تیری نوازشوں کا بس اک سلسلہ رہے
آداب دوستی سے تو واقف کبھی نہ تھے
تہذیب دشمنی سے بھی نا آشنا رہے
یہ بھی ہمارے دور کا اک المیہ ہی ہے
رہنے کو ساتھ ساتھ رہے پر جدا رہے
- کتاب : Khushk Tahni Zard Pattay (Pg. 24)
- Author : Yousuf Taqi
- مطبع : Yousuf Taqi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.