اتنا مزاج وقت کا بدلا ہوا نہ تھا
اتنا مزاج وقت کا بدلا ہوا نہ تھا
گوہر سمندروں میں کبھی چیختا نہ تھا
دنیا کا بھید اس لیے مجھ پر کھلا نہ تھا
میں نے کتاب زیست کو اب تک پڑھا نہ تھا
بکھرا ہوا ہوں ذروں کی مانند کو بہ کو
میں اپنی ذات سے کبھی اتنا کٹا نہ تھا
کل رات تیری بزم میں اے جان انبساط
ہر شخص اجنبی تھا کوئی آشنا نہ تھا
سارا ہی شہر اجنبی آنے لگا نظر
یہ اور بات ہے کوئی چہرہ نیا نہ تھا
پرویزؔ آبلوں نے جو بخشی ہیں لذتیں
ان لذتوں سے پہلے کبھی آشنا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.