اتنا محتاط کہ جنبش نہیں کرنے دے گا
اتنا محتاط کہ جنبش نہیں کرنے دے گا
عمر بھر ایک گزارش نہیں کرنے دے گا
اس سے امید یہ کرتے ہو کہ سورج کا طواف
وہ تو محور پہ بھی گردش نہیں کرنے دے گا
دل ہی چاہے گا تو زنجیر کے ٹکڑے ہوں گے
اس سے پہلے کوئی کوشش نہیں کرنے دے گا
پار کرنے کے لئے آج بھی دریا کا بہاؤ
ایسا رکھے گا کہ خواہش نہیں کرنے دے گا
اب بھی سینے میں کہاں باغ اترنے والا
پاؤں دے جائے گا لغزش نہیں کرنے دے گا
- کتاب : Chaa.ndii kaa varaq (Pg. 40)
- Author : Ahmad Kamal Parvaazii
- مطبع : Surkhawab Publications Ujjain
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.