Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتنا نہ کر کسی کو شناسا اکھیڑ سے

ازور شیرازی

اتنا نہ کر کسی کو شناسا اکھیڑ سے

ازور شیرازی

MORE BYازور شیرازی

    اتنا نہ کر کسی کو شناسا اکھیڑ سے

    کچھ لوگ اب بھی شہر میں رہتے ہیں پیڑ سے

    تجھ غم نے بچپنے میں ضعیفی نواز دی

    ورنہ جوانی آتی ہے پہلے ادھیڑ سے

    آزاد گھومنے دے چراگاہ زیست میں

    کر توسن خیال کو زخمی نہ ایڑ سے

    کار رفو گری کی نہ زحمت اٹھائیے

    زخموں کا بن گیا ہے تعلق ادھیڑ سے

    زنجیر پا نے قید کیا یوں دماغ کو

    پھیلاؤ کا خیال نہ آیا سکیڑ سے

    دل کی شکستگی نے بتایا جہان کو

    بچتا نہیں ہے کوئی بھی شیشہ تریڑ سے

    وہ سانپ آستین میں رہتا تو ٹھیک تھا

    لپٹا ہوا ہے جو مرے چندن کے پیڑ سے

    پھنستا ہے جلد شعبدہ بازوں کے جال میں

    جو پہلی بار شہر میں آیا ہو کھیڑ سے

    وہ شخص گر خلاف ہے میرے تو کیا ہوا

    پڑتا نہیں ہے فرق مجھے ایک ڈیڑھ سے

    اپنی انا کے ہاتھ سے ہوتا رہا خجل

    جب تک کہ جان چھوٹ نہ پائی کھکھیڑ سے

    جذبات میں نہ آؤ کہ غارت نہ ہو کہیں

    جتنا بھی تم نے کام لیا ہے کھدیڑ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے