اتنا پرجوش میرے درد کا دھارا تو نہ تھا
اتنا پرجوش میرے درد کا دھارا تو نہ تھا
کیا پس پردہ کہیں قرب تمہارا تو نہ تھا
تم نے القاب بدل کر مجھے مکتوب لکھا
اس تغیر میں کہیں تلخ اشارا تو نہ تھا
لازمہ قطع مراسم سے یہ تفریق ہوئی
ورنہ یہ عشق مجھے آپ سے پیارا تو نہ تھا
بال کھولے ہوئے کیوں آ گئے پردے کے قریب
میں نے آواز سنائی تھی پکارا تو نہ تھا
ہم تو موزوں تھے کسی عالم الفت کے لئے
زر کی دنیا میں جلیؔ کام ہمارا تو نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.