اتنی گستاخی تو اے صیاد کر لیتا ہوں میں
اتنی گستاخی تو اے صیاد کر لیتا ہوں میں
صلاح الدین فائق برہانپوری
MORE BYصلاح الدین فائق برہانپوری
اتنی گستاخی تو اے صیاد کر لیتا ہوں میں
قید غم سے روح کو آزاد کر لیتا ہوں میں
بیٹھے بیٹھے تجھ کو جس دم یاد کر لیتا ہوں میں
مایۂ صبر و سکوں برباد کر لیتا ہوں میں
وائے نادانی کہ پیدا کر کے تجھ سے بد ظنی
آپ اپنے دل کو خود ناشاد کر لیتا ہوں میں
ہو کے مجبور تماشا وہم کی تصویر سے
لذت ذوق نظر برباد کر لیتا ہوں میں
کر کے مستقبل کی کچھ رنگینیوں پہ اعتماد
غم زدہ دل کو بھی اپنے شاد کر لیتا ہوں میں
کچھ تصور سے ترے کچھ دل سے ہو کر ہم کلام
اپنا یوں فرقت کدہ آباد کر لیتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.