اتنی خراب صورت حالات بھی نہیں
اتنی خراب صورت حالات بھی نہیں
جو کہہ نہ پاؤں ایسی کوئی بات بھی نہیں
سورج کا گاؤں جس کی جٹاؤں میں تھی اسیر
اے شہر بے چراغ یہ وہ رات بھی نہیں
پھر آج اٹھ رہا ہے دھواں دل کے آس پاس
تجدید آرزوئے ملاقات بھی نہیں
ڈرتا ہوں اپنے سائے سے میں خود گزیدہ ہوں
سینے میں کوئی شورش ظلمات بھی نہیں
فاروقؔ نازکی نے کھلائے لہو کے پھول
دل پر اگرچہ اس کی عنایات بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.