اتنی خطا ہوئی کہ ہنسے تھے کسی کے ساتھ
اتنی خطا ہوئی کہ ہنسے تھے کسی کے ساتھ
اب رو رہے ہیں بیٹھ کے ہم زندگی کے ساتھ
راحت کے ساتھ دکھ ہے تو آنسو ہنسی کے ساتھ
گہرا ہے کتنا غم کا تعلق خوشی کے ساتھ
اپنا چلن بدلنے لگے وقت کی طرح
ملتے تھے جو ہر اک سے بڑی سادگی کے ساتھ
سائے سروں پہ موت کے منڈلاتے ہیں مگر
ہم پھر بھی جی رہے ہیں علو ہمتی کے ساتھ
کس کو تمہارے درد سے دل بستگی نہیں
رونق ہے انجمن کی اسی روشنی کے ساتھ
شاید وفا شناس نظر کا قصور ہے
عارفؔ سلوک ان کا جو ہے بے رخی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.