اتنی شدت سے گلے مجھ کو لگایا ہوا ہے
اتنی شدت سے گلے مجھ کو لگایا ہوا ہے
ایسا لگتا ہے کہ وقت آخری آیا ہوا ہے
کیوں نہ اس بات پہ ہو جائیں یہ آنکھیں پاگل
نیند بھی اتری ہوئی خواب بھی آیا ہوا ہے
اب کے ہولی پہ لگا رنگ اترتا ہی نہیں
کس نے اس بار ہمیں رنگ لگایا ہوا ہے
سوچتا ہوں کہ اسے خود کو میں انعام کروں
ایک لڑکی نے ترا بھیس بنایا ہوا ہے
آنکھ میں بیٹی کے آیا تھا مگر دیکھو ضیاؔ
ایک آنسو نے ہمیں کتنا رلایا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.