Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتفاقاً ہوئی ساقی تری گفتار غلط

سید احمد حسین شفیق لکھنوی

اتفاقاً ہوئی ساقی تری گفتار غلط

سید احمد حسین شفیق لکھنوی

MORE BYسید احمد حسین شفیق لکھنوی

    اتفاقاً ہوئی ساقی تری گفتار غلط

    جیسے کہنے لگا ہر بات کو مے خوار غلط

    تم کو ہوتا ہے یقیں ہوتی ہے تکرار غلط

    روز اک بات کہا کرتے ہیں اغیار غلط

    دل مرا تاکا تھا اور زخم جگر پر مارا

    کیا ترا ہاتھ پڑا آج ستم گار غلط

    سر مرا کاٹ لے جلاد نہ اف نکلے گی

    کبھی کہنے کا نہیں تیرا وفادار غلط

    ہوش میں آ کے لگا زخم ذرا او قاتل

    تیرے گھبرانے سے پڑ جاتی ہے تلوار غلط

    جو وہ کہتا ہے مسیحا تو یقیں لا اس کو

    حال کہنے کا نہیں ہے ترا بیمار غلط

    وہ جو کچھ کہتے ہیں اغیار وہی کہتے ہیں

    اپنی ہم بات کو کہہ دیتے ہیں ناچار غلط

    چھیڑنے کو انہیں میں بات کئے جاتا ہوں

    میرے کہنے کو وہ کہہ دیتے ہیں ہر بار غلط

    روز کہتا ہے نہ جاؤں گا میں ان زلفوں میں

    دل ناداں ترا ہو جاتا ہے انکار غلط

    قبر میں آنے کہا ہے تو شفیقؔ آئے گا

    کبھی کہنے کا نہیں میرا مددگار غلط

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے