اظہار حقیقت کی جسارت نہیں ہوتی
اظہار حقیقت کی جسارت نہیں ہوتی
باغی ہوں مگر اس سے بغاوت نہیں ہوتی
اک مرحلہ ایسا بھی تو آتا ہے جنوں میں
خلوت میں بھی جب لذت خلوت نہیں ہوتی
ہم معبد عرفاں کے پجاری ہیں ازل سے
ہم سے شب دیجور کی بیعت نہیں ہوتی
کچھ بھی اسے کہہ لیجئے انسان نہ کہئے
وہ جس کو خطاؤں پہ ندامت نہیں ہوتی
یہ کام مرے بس میں نہیں مصلحتاً بھی
مجھ سے کبھی باطل کی وکالت نہیں ہوتی
یوں قہر خداوند سے ڈرتا تو بہت ہوں
لیکن کبھی توفیق عبادت نہیں ہوتی
آنکھوں سے مرے نیند اچک لے گیا کوئی
خوابوں میں بھی اب اس کی زیارت نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.