اظہار محبت کی تمنا تو ہے کب سے
اظہار محبت کی تمنا تو ہے کب سے
حسرت تھی کہ یہ لفظ ادا ہو ترے لب سے
شبنم ہے ترے رخ کے پسینے سے عبارت
ہے خندۂ گل عکس ترے خندۂ لب سے
ایسا بھی کسی سے کوئی شاید نہ جدا ہو
یوں آپ سے بچھڑے کہ جدا ہو گئے سب سے
ڈرتا ہوں کہ پھر کوئی قیامت نہ گزر جائے
پھر صبح کے آثار ہیں تاریکئ شب سے
کیا کیا نہ دئے نام زمانے نے وفا کو
کیا کیا نہ ہوا تیری خموشی کے سبب سے
کاش ان کو بھی ہو پرسش احوال کی توفیق
ہم نقش بہ دیوار ہیں کیا جانیے کب سے
جس دن سے گیا ہے کوئی گھر چھوڑ کے افضلؔ
اس گھر کے شب و روز بھی لگتے ہیں عجب سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.