اضطراب غم سے حاصل ہے سکون دل مجھے
اضطراب غم سے حاصل ہے سکون دل مجھے
اب کوئی مشکل نظر آتی نہیں مشکل مجھے
چلتے ہی جادو مرے دل پر فریب حسن کا
کر دیا آغاز نے انجام سے غافل مجھے
میری خوش فہمی ہے یا ہے میری آنکھوں کا قصور
موج میں آئے نظر نظارۂ ساحل مجھے
محفل عشرت نہ بن جائے کہیں ماتم کدہ
اس لئے اٹھنے نہیں دیتا ہے درد دل مجھے
بے خودی ہی بے خودی ہے اے نگاہ شوق دید
وہ مجھے حاصل ہے لیکن کیا ہوا حاصل مجھے
کھو دیا مجھ کو فریب جستجوئے یار نے
ہائے منزل بھی نہیں ملتی سر منزل مجھے
آ گئی کام آ گئی احسنؔ مری دیوانگی
وہ سمجھنے لگ گئے زنجیر کے قابل مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.