Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جا چھپی ہے کہاں گپھاؤں میں

ایمن جنید خان

جا چھپی ہے کہاں گپھاؤں میں

ایمن جنید خان

MORE BYایمن جنید خان

    جا چھپی ہے کہاں گپھاؤں میں

    اے خوشی اب جھلک اداؤں میں

    زندگی بوجھ بنتی جاتی ہے

    کچھ تو ترمیم کر سزاؤں میں

    اک نظر تو پلٹ کے دیکھ ذرا

    میں بھی ہوں تیری آشناؤں میں

    شہر کا شہر یوں دوانہ نہیں

    بات کچھ تو ہے ان اداؤں میں

    دید سے ہی علاج ممکن ہے

    زہر ہی زہر ہے دواؤں میں

    زیست کی ہر تپش میں جلتی رہی

    یار بیٹھے رہے ہواؤں میں

    اے حیات اسقدر نہ مشکل ہو

    خوف ہو تیری دھوپ چھاؤں میں

    مجھ کو تسلیم ہے جفا تیری

    ہے عقیدت مری وفاؤں میں

    مجھ کو مجھ سے چرانے والے سن

    تو ہے شامل مری دعاؤں میں

    آسماں میں بھی چھو ہی سکتی تھی

    بیڑیاں ہیں انیک پاؤں میں

    ذکر اب تو کرو محبت کا

    کتنی نفرت ہے ان فضاؤں میں

    رات بھر جاگتے ہیں بچے بھی

    اب نہیں فرق شہر گاؤں میں

    بس پسینے نصیب میں آئے

    زندگی تیری دھوپ چھاؤں میں

    وقت کے مارے تنہا تم ہی نہیں

    میں بھی شامل ہوں مبتلاؤں میں

    زندگی اور کتنا چلنا ہے

    آبلے پڑ گئے ہیں پاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے